سبسڈی کے نام پر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافے کی تیاری شروع.
جب سے امپورٹڈ حکومت اقتدار میں آئی ہے ہر روز کوئی نہ کوئی جھوٹ بولتی آرہی ہے، ایک وقت آتا ہے جب انسان جھوٹ بولنا بند کر دیتا ہے کے کہیں اُس کا جھوٹ بے نقاب نہ ہو جاۓ، مگر اس امپورٹڈ حکومت نے ڈھٹائی کی ہر حد پار کر دی ہے.
جب پیٹرول کی قیمت ١٥٠ روپے تھی تب یہ کہتے تھے کے عمران خان کی حکومت ٣٠ روپے سبسڈی دے رہی تھی مگر ہم سبسڈی نہیں دے سکتے اور پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھا دیں.
جنگ اخبار جو کے موجودہ حکومت کا ایک حامی اخبار ہے اس کے ایک آرٹیکل میں لکھا ہے کے "بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی موجودہ قیمتوں کے تناظر میں پٹرول پر سبسڈی 23؍ روپے جبکہ ڈیزل پر 55؍ روپے ہے"۔
یعنی جب پیٹرول کی قیمت 150 روپے تھی تب اُس پر سبسڈی 30 روپے تھی اور دو بار 30 30 روپے قیمت بڑھانے کے بعد بھی سبسڈی 23 روپے ہے، یعنی 7 روپے کی سبسڈی ختم کرنے کے لئے 60 روپے بڑھا دیئے تو اس طرح تو مکمل سبسڈی ختم کرنے کے لیے کیا 200 روپے مزید قیمتوں میں اضافا ہو گا؟
یہ پاکستان کی عوام کے ساتھ مذاق نہیں تو اور کیا ہے؟ اور کب تک پاکستان کی عوام اس امپورٹڈ حکومت کا جھوٹ سنتی رہے گی؟ آخر کب تک۔
#امپورٹڈ_حکومت_نامنظور
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں